چار بیوقوف بھائیوں کا قصہ

🎁 Access Your Content Now Click the button below to continue to the content: ✅ Continue to Access p> قدیم زمانے کی بات ہے، ایک گاؤں میں ایک بوڑھا کسان اپنے چار بیٹوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اُس کے پاس ایک خوبصورت، تیز رفتار اور وفادار گھوڑا تھا۔ چاروں بیٹوں میں سب سے چھوٹا لاڈلا تھا، لیکن سب گھوڑے کو چاہتے تھے۔ بوڑھے کسان کی زندگی کا آخری وقت آیا، تو اُس نے گھوڑے کو چاروں بیٹوں کی امانت بنا کر چھوڑ دیا۔ باپ کے انتقال کے بعد ایک دن بیٹوں میں جھگڑا ہونے لگا۔ "گھوڑا کس کا ہوگا؟" سب نے کہا، "ہم سب کا!" لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ایک گھوڑے کو چار حصوں میں کیسے بانٹا جائے؟ اسی بحث میں ایک راہگیر وہاں سے گزرا۔ اُس نے بات سنی اور مشورہ دیا: "تم لوگ گھوڑا بازار میں بیچ دو، اور پیسے چار حصوں میں بانٹ لو۔" سب کو یہ تجویز پسند آئی۔ اگلے دن وہ چاروں بھائی گھوڑے کو ساتھ لے کر شہر جانے لگے۔ راستے میں جنگل آ گیا، رات ہو چکی تھی، تھکن بھی تھی۔ ایک درخت کے نیچے آرام کیا اور سو گئے۔ لیکن انھیں کیا خبر تھی کہ ایک چور ان پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ چور رات کے اندھیر...

نیکی کا بدلہ نیکی

 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


کہتے ہیں کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ یہ کہانی ہمیں یہی سبق دیتی ہے کہ ایک چھوٹا سا نیک عمل بھی انسان کی زندگی بدل سکتا ہے۔


ایک چھوٹے گاؤں کی کہانی


ایک چھوٹے سے گاؤں میں علی نام کا ایک غریب لڑکا رہتا تھا۔ علی روزانہ محنت مزدوری کرتا اور اپنی بیمار ماں کے لیے دوائیوں کا بندوبست کرتا تھا۔ وہ نہایت ایماندار اور نیک دل تھا۔


ایک دن علی راستے میں جا رہا تھا کہ اس نے دیکھا ایک بزرگ بھوکے پیاسے سڑک کے کنارے بیٹھے ہیں۔ علی کے پاس صرف ایک روٹی تھی جو اس نے اپنی ماں کے لیے بچا رکھی تھی۔ مگر اس نے وہ روٹی اس بزرگ کو دے دی اور خود بھوکا رہ گیا۔


بزرگ نے دعا دی:

"بیٹا! تم نے اللہ کی رضا کے لیے میری مدد کی ہے، اللہ تمہیں کبھی ضائع نہیں کرے گا۔"


قسمت کا دروازہ کھلتا ہے


چند دن بعد گاؤں میں ایک قافلہ آیا۔ قافلے کے سردار نے اعلان کیا کہ وہ ایک محنتی، دیانت دار شخص کی تلاش میں ہیں جو ان کے کام سنبھال سکے۔ علی کے گاؤں والے سب نے علی کا نام لیا۔


سردار نے علی کو آزمایا اور اس کی سچائی سے متاثر ہو کر اسے اپنے تجارتی قافلے کا سربراہ بنا دیا۔ علی کی زندگی بدل گئی۔ وہ خوشحال ہو گیا اور اپنی ماں کا بہترین علاج بھی کرا سکا۔


نیکی کا بدلہ نیکی


ایک دن علی پھر اسی جگہ سے گزر رہا تھا جہاں اس نے پہلے بزرگ کی مدد کی تھی۔ اسے معلوم ہوا کہ وہ بزرگ دراصل ایک ولی اللہ تھے جو لوگوں کو آزمانے کے لیے گاؤں آئے تھے۔


علی نے سمجھا کہ نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی اور اللہ ہر عمل کا بہترین بدلہ دیتا ہے۔


کہانی کا سبق


کبھی کسی کی مدد کرنے کا موقع ضائع نہ کریں۔


نیکی کرنے والا ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے۔


اللہ پر بھروسہ رکھیں، وہ بہترین راستہ نکالتا ہے۔



آخری پیغام


کیا آپ نے کبھی کسی ایسے وقت میں نیکی کی ہے جب آپ خود مشکل میں تھے؟ یاد رکھیں، اللہ آپ کی ہر نیکی کا حساب رکھتا ہے۔


اللہ ہم سب کو نیک راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ خدا حافظ۔

Comments

Popular posts from this blog

اللہ پر بھروسہ – کامیابی کا راز

Health tips

Saaya